Type Here to Get Search Results !

ساگ کے فائدے | ساگ کی اقسام | سرسوں کا ساگ

ساگ کے فائدے - ساگ کی اقسام - سرسوں کا ساگ

قدرت نے اپنے خزانے کا ایک بہترین حصہ سبزیوں، پھل، پھول، اجناس اور دیگر اشیاء کی صورت میں انسان کے لیے پیدا کیا ہے۔ یہ سب بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ سبزیاں اپنے پتوں اور جڑوں کی وجہ سے جہاں غذائی صلاحیت سے مالا مال ہیں اسی طرح ان کے شفائی اثرات بھی اپنی جگہ مسلم ہیں۔ سبزیاں اپنے گونا گوں فوائد کے علاوہ ہمیں موسم کی شدت کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ خاص طور پر ہرے پتوں والی سبزیاں وٹامن اور فولاد سے بھر پور ہوتی ہیں۔ ساگ کا استعمال بھی سبزیوں میں ہوتا ہے جو کہ ہماری صحت مند زندگی کا ضامن ہے اور انسانی جسم کو طاقت و توانائی بہم پہنچاتا ہے۔ جب بھی سردی کا موسم آتا ہے تو ساگ کا ہرا بھرا تصور منہ میں پانی لے آتا ہے - یہ پاکستان ہندوستان کے علاوہ دنیا کی کئی خطوں کے لوگوں کی مرغوب غذا ہے - جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اب یہ سارا سال ہی دستیاب ہوتا ہے - ساگ خاص طور پر پنجاب کے لوگوں کی روایتی ڈش بھی ہے. ساگ کے صحت کے لیے بہت زیادہ فوائد ہیں اپنےبھرپور  غذائی اجزا کی بدولت یہ ایک توانائی بخش فوڈ ہے -ساگ کی بہت سی اقسام ہیں - اس مضمون میں ہم ساگ کے فائدے ، ساگ کی اقسام،سرسوں کا ساگ، ساگ کی دوسری بہت سی اقسام اور سرسوں کا ساگ پکانے کا طریقہ بھی احاطہ تحریر میں لائیں گے

ساگ
ساگ

ساگ کی اقسام

 ساگ کی بہت سی اقسام ہیں جن میں سرسوں کا ساگ ، چولائی کا ساگ ، ساگ کرم ، کلفا کا ساگ ،میتھی کا ساگ .باتھو کا ساگ، سوئے کا ساگ ، کلفہ کا ساگ وغیرہ شامل ہیں . ذیل میں ان سب اقسام کا جائزہ پیش خدمت ہے

سرسوں کا ساگ
سرسوں کا ساگ

سرسوں کا ساگ

ساگ کی بے شمار قسموں میں سے سرسوں کا ساگ سب سے زیادہ مقبول اور عام ہے۔ یہ سردی کے موسم میں ہوتا ہے اور روغنیات، فولاد، پروٹین، وٹامن A,B سے بھر پور ہوتا ہے۔ تاثیرو ذائقے میں پر اثر اور لذیذ ہونے کے ساتھ یہ جگر، آنتوں کو طاقتور بنانے اور بھوک میں اضافے کا ذریعہ ہے۔ اس کی غذائی صلاحیت کو مزید بڑھانے کے لیے اگر اسے مکھن کے ساتھ استعمال کیا جائے تو جسمانی کمزوری اور نا طاقتی دور ہو جاتے ہیں۔ یہ قبض کشا ہے اور پیشاب آور ہے اور خون کو صاف کرنے کے ساتھ ساتھ فولاد کی موجودگی کے باعث نیا خون بھی پیدا کرتا ہے۔ اس کے زیر اثر چہرے کی رونق ، دانت اور مسوڑھے بھی ہیں جو کہ اس کے استعمال سے مضبوط ہوتے ہیں۔ اپنی تاثیر میں یہ اچھی بھوک لانے کا باعث ہوتا ہے اور خون میں حرارت پیدا کرتا ہے کیونکہ بعض وجوہات کی بنا پر کسی وقت خون کی گردش ست پڑنے سے جسم پر سوجن اور بدہضمی کی علامات ظاہر ہوناشروع ہو جاتی ہیں۔ سرسوں کے ساگ کا مناسب استعمال اس قسم کی علامات کو بر وقت زائل کر دیتا ہے۔ قد اور وزن کو بڑھانے میں مددگار ہے۔ اس کے علاوہ قوت باہ اور دماغی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں سرسوں کے ساگ کو باجرہ مکئی کی روٹی اور مکھن کے ہمراہ کھایا جائے تو لذت کے علاوہ یہ جسم کو حرارت پہنچانے اور اچھی صحت و توانائی مہیا کرنے میں بھی اپنا کردار بخوبی نبھاتا ہے۔ سرسوں کا ساگ مشہور ترکاری ہے ۔ یہ سرسوں کے پودوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ ساگ سرسوں کے پتوں کی نسبت گندل کا بہترین سمجھا جاتا ہے۔ اس کی پاکستان کیا دنیا کے تقریباً ہر ملک میں کاشت ہوتی ہے۔  یہ تنہا یا گوشت کے ہمراہ پکایا جاتا ہے۔ اسے جو ، جوار مکئی یا ہاجرہ کی روٹی کے ہمراہ بڑے شوق سے استعمال کیا جاتا ہے۔

سرسوں کے ساگ کی مقدار اور اجزاء

اس کی مقدار خوراک دو چھٹا تک تک ہے۔ اس کے اجزاء میں روغنیات افولا داور وٹامن اے، بی، جی اور کیلشیم ہوتے ہیں ۔  اس کا مزاج گرم اور خشک ہے

سرسوں کے ساگ کے فائدے

 اس کے حسب ذیل فوائد ہیں .

یہ ساگ خون پیدا کرتا ہے اور خون کو صاف بھی کرتا ہے۔ خون میں حرارت پیدا کرتا ہے جس سے چہرے پر سرخی آجاتی ہے۔

معدہ، جگر اور انتڑیوں کو طاقت ور بنانے میں یہ ساگ بے مثال ہے

قبض کشا ہے اور بھوک لگاتا ہے۔

جسم ومعدہ سے ریاح کو خارج کرتا ہے۔

بچوں کی غذا میں اس کے استعمال سے ان کا قد اور وزن بڑھتا ہے۔

پیشاب آور ہے۔

دانتوں کو مضبوط بناتا ہے۔

جسم کی سوجن کو دور کرتا ہے۔

مادہ تولید کو گاڑھا کرتا ہے اور قوت باہ کو مضبوط کرتا ہے۔

سرسوں کے بیج بھی بطور دواء استعمال ہوتے ہیں۔ ابٹن وغیرہ بنانے کے بھی کام آتےہیں۔

گندھک کے ہمراہ سرسوں کے بیچ پیس کرسرسوں کے تیل میں ملا کر خارش والی جگہ پرلگانے سے جلدی خارش سے نجات ملتی ہے۔

پیٹ کے کیٹروں کو مارنے کے لیے سرسوں کا ساگ بہترین غذا ہے۔ سرسوں کا تیل گھی کی جگہ بھی کھایا جاتا ہے۔ اس ساگ کو ادرک ملا کر پکانا چاہئے اور تازہ تازہ پکا ہوا استعمال کرنا چاہئے۔

احتیاط

گردہ کے مریض اسے بالکل نہ کھائیں۔

میتھی کا ساگ

میتھی کا ساگ
میتھی کا ساگ

میتھی کا ساگ بد ہضمی ، پیٹ کا اپھارہ اور تیزابیت کو کم کرنے والی ایک کارآمد سبزی ہے۔ یہ اعصاب کو مضبوطی اور طاقت دینے والی ایک قدرتی غذا ہے۔ سردی کے موسم میں جسم کو گرم، کمر کو مضبوط بناتا اور اعصاب کو طاقت دیتا ہے۔ یہ پیشاب آور اور بلغم کے اخراج میں مددگار ہے۔ اس میں فولاد، وٹامن A, B اور C کی موجودگی کی وجہ سے جسمانی کمزوری کو دور کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔

ہاتھو کا ساگ

اس سبزی کو بھی پکا کر بطور سالن استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں تانبا، فولاد، نمکیات ، وٹامن ‏A,B,C وغیرہ موجود ہوتے ہیں۔ یہ معدے کی مضبوطی و توانائی ، نظام ہضم کو درست کرنے اور قوتِ باہ میں اضافے کا باعث ہوتا ہے۔ پیٹ کے کیٹروں کے لیے مئوثر ہے۔ مثانہ ، گر دہ اور پیشاب کے امراض میں بھی مفید ہے۔ باتھو کا ساگ ایک خودرو سبزی ہے جسے شوق سے کھایا جاتا ہے۔

سوئے کا ساگ

سوئے کا ساگ
سوئے کا ساگ

اس کو زیادہ تر بطور دوائی استعمال کیا جاتا ہے اور بطور ساگ بہت کم استعمال میں آتا ہے۔ اس میں وٹامن E, ہوتے ہیں۔ تاہم اس کو سرسوں پالک وغیرہ کے ساتھ پکا کر استعمال کرنا مناسب ہے۔ ہاضمے میں سہولت بہم پہنچاتا ہے۔ گردہ کی پتھری کوتو ڑ کر پیشاب کے ذریعے خارج کر دیتا ہے۔ خواتین کی حیض کی تکلیفوں کے حوالے سے مفید ہے۔

 مسور کا ساگ

مسور کا ساگ
مسور کا ساگ
قدرت نے مسور کے پودے کو غذائی صلاحیت سے مالا مال کر دیا ہے۔ اس میں پروٹین، کیروٹین اور معدنی نمک کی بڑی مقدار موجود ہے۔ اس کے استعمال سے دائی قبض اور اپھارے کی شکایات دور ہوتی ہیں۔ جگر کی کمزوری، پیٹ میں پانی کا اجتماع (Dropsy) والے مریضوں کو مسور کے ساتھ چنے کا ساگ برابر مقدار میں دلیہ کے ساتھ استعمال کروا ئیں ، ان شاء اللہ تھوڑے عرصے میں ہی جگر، پیٹ اور ہاتھ پاؤں کا ورم ختم ہونے کے روشن امکانات ہوتے ہیں۔ برص ایک پیچیدہ مرض ہے جس کا علاج بہت مشکل اور طویل المدت ہوتا ہے۔ مسور، چنا اور باتھو ساگ کے ساتھ استعمال کرنے سے برص کے داغ ختم ہونے میں مددملتی ہے۔

قلفا کا ساگ

قلفا کا ساگ
قلفا کا ساگ

کلفا کا ساگ موٹے اور تقریباً گول پتوں والا ہوتا ہے جو بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے ۔ اس کی گھنی شاخیں ہوتی ہیں اس کے زرد رنگ کے پھول پتوں کے اندر چھپے رہتے ہیں اور صبح کے وقت عام طور پر نظر آتے ہیں ۔ کلفا کے بیج دوا کے طور پر استعمال ہوتے ہیں جسے خرفہ کے بیج کہتے ہیں۔ کلفا کے ساگ کو ہمراہ گوشت یا پالک پکایا جاتا ہے۔ اس کے اجزاء میں نمکیات اور وٹامن سی شامل ہیں ۔ اس کا مزاج سردتر ہے اور پاکستان کے تقریبا ہر علاقے میں پایا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ قدرے شیر یں ہوتا ہے۔ اس ساگ میں نمکیات اور وٹامن موجود ہوتے ہیں۔ یہ ہاضمے میں مدد دیتا ہے۔ جگر ، معدہ کو طاقت، دماغ کو سکون اور گردہ مثانہ کی سوزش کوختم کرنے میں مئوثر ہے۔ شوگر اور بواسیر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔ ذائقہ کے اعتبار سے یہ ساگ قدرے ترش ہوتا ہے اور اسے زیادہ تر گوشت کے ساتھ پکایا جاتا ہے۔

کلفا کے ساگ کے فوائد

 ز کام کو فائدہ دیتا ہے۔

 گرد و مثانہ کی سوزش کو ختم کرتا ہے اور گردہ کی پتھری کو تو ڑتا ہے۔

بھوک لگاتا ہے اور بلڈ پریشر کو ختم کرتا ہے۔

 ذیا بیطس میں اس کا پانی پینے سے یقیناً شفا ہوتی ہے۔

 گھی اور پیاز میں بھون کر صفراوی دستوں والے مریض کو کھلانا فوری شفا دیتا ہے۔ -

 بہتی ہوئی تکسیر میںاس کا دوتولہ پانی پلانا فوری فائدہ دیتا ہے۔

زود ہضم ہے۔ جگر و معدہ کو طاقت دیتا ہے۔

تبخیر معدہ کے لیے بہت مفید ہے۔

 بواسیر میں بے حد مفید ہے۔

معدہ کی مختلف بیماریوں میں مفید ہے۔

گرم مزاج والوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

کرم کا ساگ

کرم کا ساگ
کرم کا ساگ

کرم کا ساگ بھی مشہور سبزی ہے ۔ یہ ساگ چوڑے پتوں والا ہوتا ہے۔ سرسوں کی طرح اس میں بھی نمکیات افولا داور وٹامن سی ہوتے ہیں۔ اس کا مزاج گرم تر ہوتا ہے۔

کرم کےساگ کے فائدے

 زود ہضم ہے۔

معدہ سے ریاح کو خارج کرتا ہے۔

معدہ کو نرم کرتا ہے یعنی ملین ہے۔ قبض کشا ہے۔

 قوت باہ کو طاقت دیتا ہے۔

اس ساگ کا ذائقہ سرسوں کے ساگ سے ذرا سا مختلف ہوتا ہے۔

جسم کی حرارت عزیزی کو قائم رکھتا ہے۔

اعصابی طاقت دیتا ہے۔

عام جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے۔

احتیاط

گلے کی خرابی ، زکام اور تپ دق والے حضرات اسے بالکل استعمال نہ کریں۔

چولائی کا ساگ

چولائی کا ساگ
چولائی کا ساگ

  یہ فورا ہضم  ہونے والی قبض کشا سبزی ہے۔ خواتین کو زیادہ ماہواری آنے اور خونی بواسیر میں مفید ہے۔ دق کی بیماری کے دوران اس کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ ساگ کی ایک مشہور قسم ہے۔ اس میں نمکیات اور وٹامن C موجود ہوتے ہیں اس کا مزاج معتدل ہے۔ بہت سی سبزیوں کے مقابلے میں اس میں زیادہ غذائیت ہوتی ہے جو کہ جسم و جان کو صحت اور توانائی سے ہمکنار کرتی ہے۔چولائی کا پورا پاکستان کے بعض مقامات پر زیادہ ہوتا ہے اور بعض پر کم۔ یہ زمین سے زیادہ بلند نہیں ہوتا۔ اس میں پھول نہیں آتے بلکہ بیج آتے ہیں جو خشخاش کے دانوں سے ذرا بڑے ہوتے ہیں۔ اس کے اجزاء میں نمکیات اور وٹامن سی شامل ہیں۔ اس کا مزاج سرد تر ہے۔ اسکے حسب ذیل فوائد ہیں۔

 چولائی کے ساگ کے فائدے

یہ قلیل الغذ اسبزی ہے۔ پیشاب آور ہے۔ گرمی و خشکی دور کرتا ہے۔

حرارت و سوزش کو تسکین دیتا ہے۔

کھانسی میں مفید ہے۔

زود ہضم ہے۔ اس کے متواتر استعمال سے پتھری خود بخود نکل جاتی ہے۔

بلڈ پریشر ، صفرا اور بلغم کو ختم کرتا ہے۔

بواسیر کے لیے بے حد مفید ہے۔

سانپ کے کاٹے کو کھلانے کیلئے بہترین غذا ہے جو زہر کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے

کچے کشتے کا اثر زائل کرنے کیلئے گندم کی روٹی اور چولائی کا ساگ بغیر مرچ کے کھلانے اور ساتھ اسی ساگ کا جو شاندہ پلانے سے اثر زائل ہو جاتا ہے۔

خیال رہے کچے کشتے کی پہچان یہ ہے کہ انسانی چہرہ سرخ ہو جاتا ہے۔ جسم پر سرخ دانے نکل آتے ہیں اور بعض دفعہ خارش بھی ہونے لگتی ہے۔

احتیاط

 چولائی کا ساگ پکاتے وقت اس بات کی احتیاط ضروری ہے کہ مرچ اور مصالحہ جات کازیادہ استعمال نہ کیا جائے اور اس میں کسی دوسری سبزی کی ملاوٹ نہ کی جائے۔

ہو سکتا ہے کہ آپ کو یہ بھی پسند آئے

لہسن سے مردانہ طاقت کیسے حاصل کریں  

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.